مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، المیادین نے اسرائیلی قومی سلامتی کونسل کے سربراہ کے حوالے سے کہا ہے کہ اسلامی جمہوری ایران اور روس کے درمیان بڑھتے تعلقات کی وجہ سے غاصب صہیونی حکومت کی پیشانی میں اضافہ ہورہا ہے۔ تزاچی ہنگبی نے اعتراف کیا ہے کہ ایران اور روس کے درمیان کئی شعبوں میں تعاون بڑھ رہا ہے۔ انہوں نے ایران اور سعودی عرب کے درمیان تعلقات کی بحالی کو خطے میں بڑی تبدیلی قرار دیا۔
اس سے پہلے صہیونی صدر اسحاق ہرتزوگ اسرائیل میں جاری بحران پر پریشانی کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ صہیونی حکومت کو تاریخ کا بدترین چیلنج درپیش ہے۔ انہوں نے حالات کے پیش نظر استعفی دینے کے مطالبے کو مسترد کردیا ہے۔
دراین اثناء صہیونی ذرائع ابلاغ نے خبر دی ہے کہ مقبوضہ علاقوں میں نتن یاہو کی حکومت کے خلاف عوامی مظاہرے سولہویں ہفتے میں داخل ہوگئے ہیں۔ صہیونی صدر نے نتن یاہو کی عدالتی اصلاحات کے منصوبے پر تبصرہ کرتے ہوئے صہیونی ریاست کو بنیادی خطرات کا خدشہ ظاہر کیا تھا۔ انہوں نے سنگین حالات کے پیش نظر سیاسی مذاکرات پر زور دیا ہے۔
اسرائیل کے پانچ بڑے بینکوں کے سربراہان نے ہرتزوگ کے بیانات کی حمایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر صہیونی ریاست میں جاری بحران ختم نہ ہو تو اسرائیل کا سقوط یقینی ہے۔
اسرائیلی معاشی ماہرین اور سابق فوجی افسران نے بھی عدالتی اصلاحات کی وجہ سے درپیش بحران کو سفارتی اور اقتصادی تباہی کا پیش خیمہ قرار دیا ہے۔
آپ کا تبصرہ